بیٹی سے جڑا ایک نازک رشتہ۔۔۔
خواتین کو کم تر سمجھنا صرف ایک براہِ راست رکھا جانے والا رویہ نہیں ہے، بلکہ اس کے مختلف مظاہردیکھنے میں آتے ہیں، جس کی ایک شکل داماد کا رشتہ ہے، یعنی آپ نے جس شخص سے اپنی بیٹی بیاہی ہے، اس کا رویہ اور اس کا مرتبہ۔ سسرال میں داماد کا رشتہ بھی کچھ اسی نوعیت کا ہوتا ہے۔ خصوصاً ساس صاحبہ کو اس رشتے کو خوش گوار اور با وقار بنانے میں کافی لچک اور مصلحت کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے، کیوں کہ اگر داماد صاحب ناراض ہو جائیں، تو پھر اس کا براہ راست اثر ان کی بیٹی کی زندگی پر پڑتا ہے۔ بہت سے گھرانوں میں ساس اور داماد کے درمیان ایک تلخی سی گھلی ہوئی محسوس ہوتی ہے، زیادہ تر اس کی وجہ بار بار بیٹی کو سکھانا پڑھانا بتایا جاتا ہے۔ دامادوں کی عام شکایت یہ ہے کہ ان کی ساس اپنی بیٹی کو زندگی کے طور طریقے سکھانے کے بہ جائے انھیں مختلف چیزوں کے لیے اکساتی رہتی ہیں۔ اگر غور کیا جائے تو ماں کو بیٹی سے بات ضرور کرنی چاہیے، لیکن روزانہ گھنٹوں فون پر منہمک رہنا مناسب امر نہیں ہے۔ کچھ نا عاقبت اندیش مائیں اپنی بیٹیوں کو رخصت کرنے سے پہلے ہی یہ سبق پڑھانا شروع کر دیتی ہیں کہ تمھیں کس طرح اپنے سسرال پ...