Posts

Showing posts from July, 2024

کہ خون صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا۔۔۔۔ !

Image
اس کا نام ہی اس ہستی کے نام نامی پر رکھا گیا تھا جسے ’’ذبح اﷲ‘‘ ہونے کا شرف حاصل ہے۔ جی! اس باپ کا بیٹا جسے ’’ابراہیم خلیل اﷲ‘‘ کہا گیا، وہ جو آتش نمرود میں بے خطر کود پڑا تھا اور عقل محو تماشا تھی۔ ابراہیم خلیل اﷲ کا چہیتا فرزند اسمٰعیل ذبیح اﷲ۔ یہ نسبت بھی کیا کمال ہے، انسان کو کہاں سے کہاں پہنچا دیتی ہے ناں۔ وہ بھی اسمٰعیل ہانیہ تھا، جو آگ و خون میں پروان چڑھا تھا۔ اور پھر راہ خدا میں بہ رضا و رغبت قربان ہوگیا۔ وہ اکیلا ہی نہیں اس کا پورا کنبہ۔ دوریزید میں اصل افکار حسینی پر کاربند اور پھر اس نے امام حسینؓ کی پیروی میں اپنے پورے کنبے کو راہ حق میں لٹا دیا اور مسکراتا رہا۔ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، جنگ تباہی لاتی ہے، بربادی لاتی ہے، آرزوؤں اور خوابوں کو قتل کرتی ہے، زمین کی کوکھ اجاڑتی ہے، قبرستان آباد کرتی اور جینے کو مار دیتی ہے۔ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ یہ کسی کو بھی نہیں دیکھتی۔ ہر سانس میں زہر بن کر اترتی اور اسے مٹی میں ملا دیتی ہے۔ کھیت کھلیانوں کو جلا کر بھسم کر دیتی اور شہروں کو برباد کرتی ہے۔ بارود بے حس ہوتا ہے، بے شعور ہوتا ہے، وہ کسی کی بھی پروا نہ...

اسمٰعیل ہنیہ۔۔۔۔عزیمت کی داستان شہادت پر تمام ہوئی

گذشتہ روز ایران میں شہید کیے جانے والے ممتاز فلسطینی حریت پسند راہ نما اسمٰعیل ہنیہ ایک طویل عرصے سے خلیجی ملک قطر میں رہائش پذیر تھے، وہ ایک مُدت سے ’غزہ کی پٹی‘ کا دورہ بھی نہیں کرسکے تھے۔ گذشتہ روز خصوصی طور پر نومنتخب ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر تہران پہنچے تھے، جہاں انھیں ان کی رہائش گاہ پر نہایت پراسرار طریقے سے قتل کردیا گیا! تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شدید کشیدگی اور اسرائیل کی جانب سے شدید برہمی کے باوجود انھیں قطر میں محفوظ جائے پناہ حاصل تھی۔ لگتا ہے کہ اسرائیل کے لیے انھیں قطر میں نشانہ بنانا بالکل بھی ممکن نہیں تھا، لہٰذا انھیں تہران میں ہدف بنایا گیا۔ ایران میں ہونے والے حملے کی نوعیت سے متعلق ان سطور کے لکھے جانے تک خاطر خواہ وضاحت نہیں مل سکی ہے کہ آیا انھیں ہدف بنا کر قتل کیا گیا، یا کسی قسم کے راکٹ یا میزائل کا استعمال کیا گیا ہے۔ ممکن ہے کہ بوجوہ تفصیلات منظر عام پر لانے سے گریز کیا جا رہا ہو، کیوں کہ یہ عالمی سطح پر ایران کے لیے ایک نہایت مشکل صورت حال ہے کہ اس کا ایک خصوصی مہمان اس کے ملک کی حدود میں اپنی جان سے گزر ...

Can online classes change the game for some students?

The 2024 Washington State Teacher of the Year believes the answer is yes—and she’s innovating new techniques to support them. from Gates Notes https://ift.tt/WQf06LM

یوم آزادی اور مائیں

ماں کی گود بچے کے لیے پہلی درس گاہ ہوتی ہے، یہ ماں کی گود ہی ہوتی ہے، جو انسان کو اچھائی اور برائی میں فرق کرنا سکھاتی ہے اور یہ مائیں ہی ہوتی ہیں، جو اپنے جگر گوشوں کو آزادی جیسی نعمت کی اہمیت سمجھا کر سرحدوں پر وطن کی حفاظت کے لیے بھیج دیتی ہیں۔ یہ مائیں ہی ہوتی ہیں کہ جب ان کے بیٹے غازی بن کر لوٹتے ہیں، تو ان کا ماتھا چوم لیتی ہیں اور جب جھنڈے میں لپٹا جسم پہنچتا ہے، تب بھی ماتھا چوم کر وداع کر دیتی ہیں۔۔۔ انھیں ہمیشہ کے لیے رخصت کرتے ہوئے کوئی بین نہیں کرتیں، بلکہ تحمل سے یہ کہتی ہیں میرا بیٹا تو شہید ہے اور شہید کبھی نہیں مرتے! یہ مائیں ہی تھیں، جنھوں نے اپنے سپوتوں کو آزادی کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے بھی گریز نہ کرنے کا حکم دیا۔۔۔ یہ مولانا شوکت علی، مولانا علی جوہر، سرسید احمد خان کی مائیں ہی تھیں، جنھوں نے آزاد وطن کی خاطر لڑتے رہنے کی تائید اور تاکید کی۔ آج بھی مائیں ہی ہیں، جو بچوں کو آزاد وطن کی اہمیت کا احساس دلا سکتی ہیں، انھیں یہ بات سمجھا سکتی ہیں کہ آزاد وطن کی کیا اہمیت ہوتی ہے۔۔۔؟ ہمارے لیے ان فوجیوں کی کیا اہمیت ہے، جو ہماری خاطر سرحدوں پر متعین ہیں، ...

کیریئر کے انتخاب میں صنفی امتیاز

گزشتہ دنوں جامعہ کراچی میں ڈین سوشل سائنسزکی کاوششوں سے منعقد کی گئی دو روزہ قومی کانفرنس میں شرکت کا موقع ملا، جہاں شعبہ سماجیات سے ڈاکٹر منزہ مدنی کی جانب سے نہایت ہی اہم موضوع پر تحقیق پیش کی گئی جس کا موضوع تعلیم کے میدان میں صنفی امتیاز پر مبنی تھا۔ اس تحقیق میں طالبات کے کیریئر کے انتخاب میں صنفی تعصب کے اثرات کے ساتھ ساتھ تعلیمی میدان میں ان کے رجحانات اور ان کی خود اعتمادی پر اس کے اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ تحقیق میں یونیورسٹی کی طالبات سے کیے گئے سوالات میں ان عوامل کی جانچ کی گئی تھی کہ ان کے کیریئر کے حوالے سے فیصلوں پر کون سے محرکات اثرانداز ہوتے ہیں اور کسی بھی پیشے کے انتخاب میں کون سے عوامل خود اعتمادی پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ بچیوں کو کیریئر کے انتخاب میں سب سے زیادہ جو محرکات یا عوامل متاثر کرتے ہیں وہ کسی بھی پروفیشن میں صنفی امتیاز ہے۔ تحقیق کے آخر میں پیش کی جانے والی سفارشات میں سے اہم سفارش یہ تھی کہ تعلیمی اداروں کو بچیوں کی کیریئر کونسلنگ کے حوالے سے نہ صرف سیمینار اور ورکشاپ کا انعقاد کرنا چاہیے جس میں کریئر کے انتخاب کے ح...

کوچۂ سخن

غزل بچا نہیں مرا کردار اب کہانی میں ٹھہرنا لگتا ہے بیکار اب کہانی میں کئی دنوں سے دکھاتا نہیں ہدایت کار طلوعِ صبح کے آثار اب کہانی میں سب ایک جیسے مناظر سب ایک سے کردار سو کچھ نیا بھی ہو سرکار اب کہانی میں جو موڑ دے نہیں سکتے تو اختتام کریں نہیں چلے گی یہ تکرار اب کہانی میں سجھائی دیتا نہیں کوئی نکتہ ٔ انجام ہے واقعات کا طومار اب کہانی میں قبول کون کرے گا یہ مرکزی کردار مت اس طرح سے مجھے مار اب کہانی میں یہ نسل ِ نو کو سبق امن کا پڑھائیں گے اٹھائے پھرتے ہیں تلوار اب کہانی میں عجب نہیں کہ حقیقت میں تخت پر بیٹھے بنا جو صاحب ِ دستار اب کہانی میں خمار ِ خواب میں جاذبؔ پڑے رہیں گے سب جو لوگ لگتے ہیں بیداراب کہانی میں (اکرم جاذب۔ منڈی بہائُ الدین) غزل جب کسی عکس کا امکان دکھائی دے گا آئنہ صاحب ایمان دکھائی دے گا کیا تجھے کافی نہیں ہے کہ ترا نافرمان عصر کے وقت پریشان دکھائی دے گا آپ مجھ پر پڑی مٹی کو ہٹائیں تو سہی میں نہیں تو مرا نقصان دکھائی دے گا یہ کوئی خاص طریقہ تو نہیں ہے لیکن دیکھتے رہنے سے آسان دکھائی دے گا میری ہر رنگ میں کوشش ہے نظر آنے کی جانے کس پ...

غیر مسلموں کے حقوق کا تحفّظ

حضرت صفوان بن سلیمؓ سے روایت ہے، رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا، مفہوم: ’’خبردار! جس شخص نے اس شخص سے ظلم کیا جس سے اس کا معاہدہ ہو چکا ہے یا اس کے حق کو ضرر پہنچایا یا اس کی طاقت سے زیادہ اسے تکلیف دی یا اس کی رضا مندی کے بغیر اس سے کوئی چیز لی تو میں ان سے قیامت کے دن جھگڑوں گا۔‘‘ (ابوداؤد) اﷲ تعالیٰ نے سورۂ حج میں مہاجرین صحابہ کی ایک خوبی بیان فرمائی ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ان کو زمین میں حکومت و اقتدار دے دیا جائے تو یہ لوگ اپنے اقتدار کو ان کاموں میں صرف کریں گے کہ نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کریں اور نیک کاموں کی طرف لوگوں کو دعوت دیں اور بُرے کاموں سے روکیں۔ یہ آیت ہجرت مدینہ کے فوراً بعد اس وقت نازل ہوئی جب کہ مسلمانوں کو زمین کے کسی بھی حصہ پر حکومت و اقتدار حاصل نہ تھا مگر اﷲ تعالیٰ نے ان کے بارے میں پہلے ہی خبر دے دی کہ جب ان کو اقتدار حکومت ملے گا تو یہ دین کی اہم خدمات انجام دیں گے اور مکمل نفاذِ شریعت کا فریضہ انجام دیں گے۔ اﷲ رب العزت کی یہ قبل از وقت خوش خبری اسی طرح پوری ہوئی کہ چاروں خلفائے راشدینؓ جو کہ مہاجرین میں سے تھے، نبی کریم ﷺ کی رخصتی کے بعد سب سے پہلے اﷲ تعال...

رُک جائیے۔۔۔۔ ! سوچ لیجیے!

اﷲ تعالیٰ ہمیں تمام نیک اوصاف اپنانے اور بُرے اعمال سے بچنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ اﷲ کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا، مفہوم: ’’ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، ایک دوسرے کو دھوکا نہ دو، ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے قطع تعلقی نہ کرو، کسی کے بھاؤ تاؤ پر بھاؤ نہ لگاؤ، اﷲ کے بندو! ایک دوسرے کے بھائی بن کر رہو، ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، اس لیے اس پر ظلم نہ کرے، اسے رسوا نہ کرے، اسے (سچی بات میں) جھٹلائے نہیں اور اس کی اہانت نہ کرے۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے اپنے سینہ مبارک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تین بار فرمایا: تقویٰ کی جگہ یہ (دل) ہے۔ مزید ارشاد فرمایا: انسان کے شریر ہونے کے لیے اتنی بات ہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے، ہر مسلمان پر دوسرے مسلمان کی جان، مال اور عزت (کو نقصان پہنچانا ) حرام ہے۔‘‘ (صحیح مسلم) مذکورہ حدیث مبارک میں اﷲ کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم نے پہلے نمبر پر جس برے وصف سے منع فرمایا ہے، وہ باہمی حسد ہے۔ حسد کا معنی یہ ہے کہ کسی کے پاس کوئی دینی یا دنیاوی نعمت مثلاً مال و دولت، حسن و جمال، شہرت و مقبولیت،...